If you are ever living in doubts, then do your experiments then gain real practical “experience” and move forward with “confidence”.
یہی اس زندگی میں آگے بڑھنے کا تیزترین فارمولا ہے۔
اگر آپ کو کسی چیز یا بات یا کام پر شک ہو تو آپ اپنے اس شک کو ختم کرنے کے لیے تجربہ کریں اور جب آپ خود تجربہ کریں گے تو آپ کا شک یقین سے بدل جائے گا اور اس کے بعد آپ کو اطمینان قلب حاصل ہوگا جو آپ کے دل کے اندر یقین کامل اور اعتماد پیدا کرے گا جس کے بعد آپ پوری قوت اور طاقت کے ساتھ انسانوں کے سامنے خؤد کو پیش کرسکیں گے اور اپنی بات پراعتماد ہوکر کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ اس کا کوئی اور شارٹ کٹ اور فامولا نہیں کیونکہ ذاتی تجربہ کے سوا کوئی بات، کوئی دعوی، کوئی کہانی آپ کو اس حد تک متاثر نہیں کرسکتی جو اپنی ذات پر تجربہ کرتا ہے۔
مثال کے طور پر ایک صاحب کا یہ دعوی تھا کہ ان کے پاس ایسی چیزیں ہیں جنہیں استعمال کرنے کے سبب درد میں کمی، جادو جنات کے اثرات کا خاتمہ وغیرہ ممکن ہے۔
مجھے اس بات پر یقین کامل حاصل نہ تھا لہذا ہمیشہ شک میں رہا یہاں تک کہ میں نے ان سے وہ چیزیں بہت مہنگی قیمت پر خرید لیں اور اس کے بعد بھی ہمارے درمیان تھوڑی نوک جھونک ہوگئی۔ پھر انہوں نے معاملہ ختم کرتے ہوئے بات کو بدل دیا اور میں نے ان چیزوں کو لے کر تجربہ کیا۔
الحمدللہ اس کے استعمال سے میرے جسم میں موجود درد کے اندر، انگلیوں کے اندر درد میں واضح کمی پہلے دن میں محسوس ہوئی، دوسرے دن تک درد کافی حد تک کم ہوگیا جس کے سبب مجھے یہ یقین حاصل ہوگیا کہ وہ جو بات کررہے تھے وہ سو فیصد درست ہے۔
پھر یہ کہ میں نے ان چیزوں کو اپنے غریب رشتہ داروں کے بچوں کے اوپر استعمال کیا تاکہ ان کے درد، تکلیف، جادو جنات کے اثرات وغیرہ سے نجات دلانے کے لیے کوشش کروں اور ان بچوں کے فیڈ بیک نے مجھے شدید حیران کردیا کیونکہ صرف پانچ سے دس منٹ کے اندر ان بچوں کے ہاتھوں اور پیروں کے درد میں کمی ہوگئی اللہ کے حکم سے
یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ ذاتی تجربہ الگ یقین پیدا کرتا ہے اور دوسروں سے ان کا تجربہ سن کر اعتماد ضرور بڑھتا ہے مگر شک بہرحال ضرور دل میں رہتا ہے جو اپنے تجربات سے ہی ختم ہوتا ہے۔
اسی لیے حضرت ابراہیم علیہ اسلام نے بے شک اللہ کے بارے میں سنا تھا اور جانتے تھے کہ وہ مردوں کو زندہ کرسکتا ہے مگر وہ اپنی آنکھوں سے یہ سب دیکھنا چاہتے تھے اور پھر اللہ نے ان کی آنکھوں کے سامنے مردے کٹے پٹے پرندے دوبارہ زندہ کرکے انہیں تجربہ کروادیا تاکہ وہ یقین کامل حاصل کرکے یقین والوں میں شامل ہوجائیں۔
الحمدللہ میرے اپنے ذاتی تجربات میرے یقین کامل کے لیے کافی ہیں اللہ کے فضل و کرم سے لہذا اگر آپ کو بھی اپنے کسی رشتہ دار، دوست یا روحانی شخصیت پر شک و شبہات ہوں تو آپ ان کے دعوے کے مطابق خود تجربہ کرکے انہیں آزمالیں۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
مجھے اپنے تجربہ سے یہ فائدہ ہوا کہ اب میں ان صاحب کے بارے میں یا ان کے کاموں یا ان پراڈکٹس کے بارے میں کسی سے بھی پورے یقین کے ساتھ بات کرسکتا ہوں بغیر کسی قسم کے شک و شبہات کی گنجائش کے بغیر کیونکہ اللہ نے مجھے جو تجربات کروائیے ہیں وہ میرا یقین بنانے کے لیے ہی ہیں اور وہ خوب جانتا ہے کہ میرے حق میں اور تمام انسانوں کے حق میں ہم سب کے لیے کیا بہتر ہے۔